ایلون مسک کی ساکھ میں گراوٹ کے باوجود، ٹیسلا خریداروں نے اپنا رخ موڑ لیا ہے۔ یہ رجحان نہ صرف کمپنی بلکہ پوری آٹوموبائل صنعت کے لئے ایک بڑا چیلنج ہے۔
**ساکھ میں گراوٹ کے اسباب:**
ایلون مسک کی ساکھ میں گراوٹ کی کئی وجوہات ہیں، جن میں سوشل میڈیا پر ان کے بیانات اور کچھ تنازعات شامل ہیں۔
**ٹیسلا خریداروں کا رخ موڑنا:**
ٹیسلا خریداروں نے ایلون مسک کی ساکھ میں گراوٹ کے باوجود، اپنی دلچسپی کو دوسری کمپنیوں کی طرف موڑ لیا ہے۔
**مستقبل کے امکانات:**
ایلون مسک کی ساکھ میں گراوٹ کے باوجود، ٹیسلا اپنی تکنیکی اور انوویشن کی صلاحیتوں کے ذریعے مارکیٹ میں واپسی کی کوشش کر رہا ہے۔
**عمومی سوالات**
1. **ایلون مسک کی ساکھ میں گراوٹ کی وجوہات کیا ہیں؟ **
ایلون مسک کی ساکھ میں گراوٹ کی وجوہات میں سوشل میڈیا پر ان کے متنازعہ بیانات اور کچھ قانونی مسائل شامل ہیں۔
2. **ٹیسلا خریداروں نے کیوں اپنا رخ موڑ لیا؟**
ٹیسلا خریداروں نے کمپنی کی بجائے دوسری کمپنیوں کی طرف رخ کیا، کیونکہ وہ مسک کی ساکھ میں گراوٹ سے متاثر ہوئے تھے۔
**نتیجہ:**
ایلون مسک کی ساکھ میں گراوٹ نے ٹیسلا خریداروں کو دوسری کمپنیوں کی طرف مائل کیا ہے۔ تاہم، کمپنی کی انوویشن اور تکنیکی صلاحیتوں کے ذریعے امید ہے کہ ٹیسلا مارکیٹ میں اپنی پوزیشن بہتر بنائے گا۔
یہ اس کے باوجود تھا جب ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی ٹویٹس کے ذریعے 6 جنوری کو یو ایس کیپیٹل حملے کو بھڑکانے کا الزام لگایا تھا۔ آپ کو ہٹلر کی کھلی حمایت اور یہود مخالف تبصروں کے لیے بھی بار بار تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے۔
دوسری جانب مسک نے بہت سے معروف صحافیوں کے اکاؤنٹس پر بھی پابندی لگا دی ہے، جیسے کہ CNN کے رپورٹر ڈونی او سلیوان اور نیویارک ٹائمز کے رپورٹر ریان میک پر آزادی اظہار کو روکنے کے الزامات لگے۔
حال ہی میں، مسک کے 55.8 بلین ڈالر کے ٹیسلا پے پیکج کو بھی ڈیلاویئر کے جج نے کالعدم قرار دے دیا تھا، جس نے اسے حد سے زیادہ اور “ناقابل تسخیر” قرار دیا تھا۔ یہ اس وقت ہوا جب ایک شیئر ہولڈر نے ٹیسلا پر مقدمہ دائر کیا، یہ دعویٰ کیا کہ مسک کو زیادہ معاوضہ دیا گیا تھا۔ اس فیصلے کے نتیجے میں مسک دنیا کے امیر ترین آدمی کے طور پر اپنا تاج کھو بیٹھا اور لگژری سامان کمپنی LVMH کے سی ای او برنارڈ ارنالٹ کے بعد دوسرے نمبر پر چلا گیا۔
Learn about Happy Easter